میں سنگم ہوں قدیم وجدید کا عقل وعشق کا اور علم وعمل کا۔ میرے دامن میں رازی و غزالی ہیں تو رومی کا عشق بھی۔ی میری آغوش میں علم کا غرور نہیں دین کا حقیقی شعور ہے۔میں اپنے اسلاف کا مکمل آئینہ ہوں اور پھیلے ہوئے فتنوں کا خاتمہ مجھے سکھانے ہیں امت کو محبت کے اصول سونگھانے ہیں سبھی کو وحدت کے پھول مجھے تفریقی ماحول سے امت کو اٹھانا ہے تکفیری فتنے سے ملت کو بچانا ہے امن و محبت کا اک باغ سجانا ہے پھر سے فتاوے کی فقاہت کوجگاناہے مجھے دینے ہیں آپ کو ایسے علماء جن کی زندگی ہو دیں کے لئے قرباں آن میں زمانے کی مکمل ہو بصیرت آن کے کردار سے جھلکے نبی کی سیرت وہ دین کا داعی ہو مال وزر کی فتنے سے وعاری ہو ان کو آتے ہوں سبھی حکمت کے اصول اسی لئے ہم نے ہایر کئے ہیں سات سو مہمان رسول آن کے قیام و طعام کا انتظام بھی کرنا انہیں دعوت دیں کے کے سبھی اسباب سے لیس کرنا ہے مگر اکیلے نہیں آپ کے تعاون سے کرنا ہے سو پلیز ہمیں ڈونیٹ کریں اور ہمارے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں۔
انجم راہی

بہت عمدہ
ReplyDeleteشکریہ
Delete